محمکمہ داخلہ پنجاب نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں نادار قیدیوں کی رہائی کا ایک نادر موقع فراہم کیا جا رہا ہے، جس کے تحت مخیر حضرات زکوٰۃ اور عطیات کے ذریعے ان قیدیوں کی مدد کر سکتے ہیں جو اپنی سزا مکمل کر چکے ہیں لیکن جرمانے کی عدم ادائیگی کے باعث قید میں ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ بیان کے مطابق صوبے کی مختلف جیلوں میں 150 قیدی اپنی سزائیں پوری کر چکے ہیں، تاہم جرمانے کی رقم ادا نہ کر سکنے کی وجہ سے رہائی سے محروم ہیں۔ ان قیدیوں کی رہائی کے لیے 10 کروڑ روپے درکار ہیں، جسے مخیر حضرات زکوٰۃ اور عطیات کے ذریعے ادا کر کے ان کی آزادی ممکن بنا سکتے ہیں۔
گزشتہ سال اسی مہم کے تحت 17 کروڑ روپے کی ادائیگی کے ذریعے 226 قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ اس سال بھی مخیر افراد سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پنجاب پریزن فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹ میں عطیات جمع کروائیں تاکہ ان قیدیوں کو عید کے موقع پر اپنے اہل خانہ کے ساتھ خوشیاں منانے کا موقع مل سکے۔
شہری نادار قیدیوں کی رہائی کے لیے پنجاب جیل خانہ جات سے رابطہ کر سکتے ہیں یا 24 گھنٹے فعال ہیلپ لائن 0429200498 پر تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں۔ عطیات صرف پنجاب پریزن فاؤنڈیشن کے BoP اکاؤنٹ (PK37BPUN6510000418900018) میں جمع کروائے جائیں۔
محکمہ داخلہ نے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی جیل آفیسر یا اہلکار براہ راست رقم وصول کرنے کا مجاز نہیں ہے، لہٰذا شہری کسی بھی غیر متعلقہ فرد، ادارے یا این جی او کو عطیات نہ دیں۔
دوسری جانب پنجاب حکومت عید سے قبل قیدیوں کی سزا میں 90 روز کی کمی کا نوٹیفکیشن جلد جاری ۔کرے گی تاہم پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کو یہ رعایت نہیں ملے گی۔
ذرائع کے مطابق جو قیدی پہلے ہی سزا میں کمی حاصل کر چکے ہیں، انہیں مزید رعایت نہیں دی جائے گی، اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں کی سزا میں بھی کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔
فرقہ واریت، منشیات، زیادتی، ڈکیتی اور اغوا میں ملوث قیدیوں کو بھی یہ رعایت حاصل نہیں ہو گی، جبکہ بغاوت اور جاسوسی کے الزامات میں قید افراد کو بھی سزا میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں جلد باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔