ڈیرہ اسماعیل خان: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سول نافرمانی کا ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا، کیونکہ ہم اس وقت ملک کے لیے مذاکرات میں مصروف ہیں، اور اگر حکومت مذاکرات نہیں کرتی تو ہماری تحریک جاری رہے گی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری ہے، اور سول نافرمانی شروع کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ ڈی چوک احتجاج میں شروع سے آخر تک بشریٰ بی بی کے ساتھ تھے، اور اگر بشریٰ بی بی نے اکیلا چھوڑے جانے کی بات کی تو یہ ان کی ذاتی رائے ہے۔
انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کے بارے میں فیصلہ ابھی نہیں ہوا، کیونکہ مذاکرات جاری ہیں اور ہم یہ مذاکرات ملک کے مفاد میں کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر حکومت مذاکرات کی طرف نہیں آتی تو ہماری تحریک ویسے ہی جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی جماعتوں پر لعنت بھیجنی چاہیے جو خود کو جمہوری کہہ کر دوسری جماعتوں پر پابندی لگانے کی بات کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مدارس کو دین کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم میں بھی آگے دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کو رجسٹریشن کے عمل سے گزرنا چاہیے تاکہ حکومت انہیں فنڈز اور اسکالر شپ فراہم کر سکے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے ہزاروں کارکن گرفتار ہو چکے ہیں اور سو سے زائد زخمی ہیں۔