پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 24 نومبرکے احتجاجی مظاہروں پر عمران خان، بشریٰ بی بی ، علی امین گنڈا پور اور ڈاکٹر عارف علوی سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مقدمہ تھانہ ٹیکسلا میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
مقدمے میں اپوزیشن لیڈرعمر ایوب، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، اعظم سواتی،علیمہ خان، تیمور مسعود، شہریار ریاض سمیت 300 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ جن میں مقامی رہنما اور کارکن شامل ہیں
ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین نے سرکاری موٹر سائیکل اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، پولیس ڈرائیور کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا۔ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل سے پارٹی رہنماؤں کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا حکم دیا تھا۔
مقدم میں کارِ سرکار میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی، شاہراہوں کو بلاک کرنے اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ عمران خان کی کال پر 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے قافلے خیبر پختونخوا سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں اسلام آباد روانہ ہوئے ۔ خیبر پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہوتے وقت مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔