راولپنڈی ( خصوصی رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کو ملک بھر میں متوقع احتجاج کے موقع پرانتظامیہ کی طرف سے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔ موٹرویز کو رات 8 بجے سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں میٹرو بس سروس غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دی گئی ہے، شہر بھر میں جلسے جلوسوں اور اجتماعات پر دفعہ 144 کے تحت پابندی لگا دی گئی ہے۔ راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں رینجرز کی خدمات بھی طلب کی گئی ہیں۔
اسلام آباد میں شہر کے تمام ٹرانسپورٹ اڈے جمعہ کی شام سے بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں، جبکہ پولیس نے نجی ہاسٹلز بھی بند کرادیے ہیں ۔ اس کے علاوہ ممکنہ کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے موٹرویز کو رات 8 بجے سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں پشاور سے اسلام آباد (ایم 1)، لاہور سے اسلام آباد (ایم 2)، لاہور سے عبدالحکیم (ایم 3)، پنڈی بھٹیاں سے ملتان (ایم 4)، سیالکوٹ سے لاہور (ایم 11) اور ڈی آئی خان سے ہکلہ (ایم 14) موٹرویز شامل ہیں۔تاہم موٹر وے پولیس کے مطابق موٹر ویز کو مرمتی کام کی وجہ سے بند کیا جا رہا ہے۔
احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی میں 4800 سے زائد پولیس افسران و جوان ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ راولپنڈی کے داخلی و خارجی راستوں اور شہر کے مختلف مقامات پر 70 سے زائد کنٹینرز اور رکاوٹیں لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جن میں مری روڈ اور اسلام آباد کو ملانے والے مقامات بھی شامل ہیں۔ پولیس پکٹس کی تعداد 65 سے زائد ہوگی اور میٹرو اسٹیشنز پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی جائے گی۔
راولپنڈی صدر میٹرو بس اسٹیشن سے فیض آباد آئی جی پی اسٹیشن تک پولیس فورس اور آنسو گیس گنیں چلانے والی ماہر ٹیمیں تعینات ہوں گی۔ پولیس ٹیمیں مختلف پوائنٹس پر آنسو گیس شیل اور ربڑ بلٹس سے لیس ہوں گی، اور اضافی ضرورت پڑنے پر مزید سامان فوری طور پر پہنچایا جائے گا۔