ڈی ایچ کیو ہسپتال میانوالی سے ڈینگی کے مریضوں کی غلط رپورٹس جاری کرنا معمول بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میانوالی میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ڈینگی کے متعدد کیسز سامنے آئے جن کی ڈینگی رپورٹ میانوالی کے سرکاری ڈسٹرکٹ ہسپتال ( ڈی ایچ کیو) کی جانب سے نیگیٹو جاری کی گئی تاہم دیگر لیبارٹریز سے ان کی رپورٹس مثبت آئیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران میانوالی میں ڈینگی کی وبا تیزی سے پھیلی اور شہریوں کی بڑی تعداد متاثر ہوئی۔ مقامی ڈاکٹروں اور پرائیویٹ لیبارٹریز کے مطابق میانوالی میں اتنی بڑی تعداد میں ڈینگی کے کیسز پہلے نہیں دیکھے گئے۔ دوسری جانب صوبہ پنجاب کی یومیہ سرکاری ڈینگی رپورٹس میں میانوالی کے بہت کم کیسزظاہر کیے جاتے رہے ہیں جس پر شہری اور مقامی ڈاکٹرز حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔
حال ہی میں ایک شہری وقار محمود کی طبیعت بگڑ نے پر میانوالی کے سینئر ڈاکٹر نے علامات اور مریض کی حالت دیکھ کر ڈینگی کا شبہ کیا اور ٹیسٹ کرانے کو کہا۔ ڈی ایچ کیوہسپتال سے کرائے گئے ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو دی گئی تاہم مریض کی حالت بگڑنے اور ڈینگی کی علامات برقرار رہنے کے بعد ملک کی ایک معروف لیبارٹری سے ٹیسٹ کرایا گیا تورپورٹ مثبت آئی۔ مثبت رپورٹ سے قبل مریض اور اہل خانہ نے ڈینگی سے متعلقہ احتیاطی تدابیرکو بھی نظر اندازکیے رکھا حالانکہ گھر میں 77 سالہ والدہ بھی موجود تھیں۔
ایک اور مریض محمد طاہرکے اہل خانہ کے مطابق ڈینگی کی علامات ظاہر ہونے کے باوجود ڈی ایچ کیو سے کرائے گئے ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آئی، حالانکہ مریض کے پلیٹ لیٹس انتہائی کم تھے اور اس میں ڈینگی کی واضح علامات موجود تھیں، جس پرچشمہ بیراج کی لیب سے اس کا ٹیسٹ کرایا گیا تو رپورٹ مثبت آئی اور مریض ڈینگی سے متاثرہ نکلا۔اسی طرح ایک اور شہری انیس خان نے بھی ڈینگی ٹیسٹ رپورٹ غلط دینے کی شکایت کی۔
غلط رپورٹس کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں اور سرکاری اداروں کی ساکھ دونوں دائو پر لگا دی گئی ہیں۔