لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے باضابطہ طور پر محمد رضوان کو قومی ٹیم کا نیا وائٹ بال کپتان مقرر کر دیا ہے۔ سلمان علی آغا کو نائب کپتان کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
محمد رضوان کی قیادت کا آغاز آسٹریلیا اور زمبابوے کے دوروں سے ہوگا، جہاں پاکستان کو ہر ملک میں تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے ہیں۔
رضوان کی کپتانی میں پہلا میچ 4 نومبر کو آسٹریلیا کے خلاف تین میچوں کی ایک روزہ سیریز کے دوران ہوگا۔ جبکہ سلمان علی آغا زمبابوے میں ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت کریں گے، جب کہ رضوان کو ورک لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت آرام دیا گیا ہے۔
32 سالہ محمد رضوان جنہوں نے 2015 میں وائٹ بال کرکٹ میں ڈیبیو کیا، اب تک 74 ون ڈے اور 102 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل چکے ہیں، جن میں انہوں نے 5,401 رنز بنائے ہیں، جس میں چار سنچریاں بھی شامل ہیں۔ اگر وہ 4 نومبر کو میلبورن میں پہلے ایک روزہ میچ میں ٹیم کی قیادت کرتے ہیں، تو وہ پاکستان کے 31ویں ون ڈے کپتان بن جائیں گے، اور 14 نومبر کو برسبین میں پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران 12ویں ٹی 20 کپتان ہوں گے۔
سلمان علی آغا، جو ڈومیسٹک کرکٹ میں نمایاں کارکردگی دکھا چکے ہیں، رضوان کی معاونت کریں گے۔
کھلاڑیوں کا پہلا گروپ جس میں رضوان اورسلمان آغا شامل ہیں، 28 اکتوبر کو آسٹریلیا روانہ ہوگا۔
آسٹریلیا کے دورے کے لیے ODI اسکواڈ:
عامر جمال، عبداللہ شفیق، عرفات منہاس، بابر اعظم، فیصل اکرم، حارث رؤف، حسیب اللہ (وکٹ کیپر)، کامران غلام، محمد حسنین، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، محمد عرفان خان، نسیم شاہ، سائم ایوب، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی
آسٹریلیا کے دورے کے لیے T20I اسکواڈ:
عرفات منہاس، بابر اعظم، حارث رؤف، حسیب اللہ، جہانداد خان، محمد عباس آفریدی، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، محمد عرفان خان، نسیم شاہ، عمر بن یوسف، صاحبزادہ فرحان، سلمان علی آغا، شاہین شاہ آفریدی، سفیان مقیم، عثمان خان
زمبابوے کے دورے کے لیے ODI اسکواڈ:
عامر جمال، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، احمد دانیال، فیصل اکرم، حارث رؤف، حسیب اللہ (وکٹ کیپر)، کامران غلام، محمد حسنین، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، محمد عرفان خان، سائم ایوب، سلمان علی آغا، شحنواز دھانی اورطیب طاہر
زمبابوے کے دورے کے لیے T20I اسکواڈ:
احمد دانیال، عرفات منہاس، حارث رؤف، حسیب اللہ (وکٹ کیپر)، جہانداد خان، محمد عباس آفریدی، محمد حسنین، محمد عرفان خان، عمر بن یوسف، قاسم اکرم، صاحبزادہ فرحان، سلمان علی آغا، سفیان مقیم، طیب طاہر اور عثمان خان