بوڑھوں کی بڑھتی ہوئی آبادی اور پنشن کے بوجھ سے تنگ آکر چین نے 1950 کی دہائی کے بعد پہلی بار ریٹائرمنٹ کی عمر میں تین سال کا اضافہ کر دیا ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق نیشنل پیپلز کانگریس نے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی تجویز کی منظوری دی، جس کے تحت بیلو کالر ڈیوٹی کرنے والی خواتین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 50 سے بڑھا کر 55 سال کر دی گئی جبکہ وائٹ کالر جاب کرنے والی خواتین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 55 سے بڑھ کر 58 سال ہو جائے گی، منظور شدہ تجویز کے مطابق مردوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سے بڑھا کر 63 سال کردی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے کیا جائے اور آئندہ 15 برسوں میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں مطلوبہ اضافے کے ہدف تک پہنچا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق چین کو عمر رسیدہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد اور پینشن کے بڑھتے بوجھ کا سامنا ہے، ملک میں ریٹائرمنٹ کی موجودہ عمر دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں سب سے کم ہے۔ 2030 سے ملازمین کو پینشن کے حصول کے لیے سوشل سکیورٹی سسٹم میں رقم دینا ہو گی جبکہ 2039 کے بعد سے ملازمین کو پینشن کی اہلیت کے لیے 20 سال تک سوشل سکیورٹی سسٹم میں رقم جمع کرانا پڑے گی۔