اسلام آباد ( نئی تازہ مانیٹرنگ) بجٹ میں 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے نفاذ سے صارفین کو پیک شدہ دودھ پر50 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنا پڑیں گے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں پیک شدہ دودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پر عملدرآمد سے ایک طرف ڈیری سیکٹر کا حجم 70 فیصد سے زیادہ سکڑ سکتا ہے اور دوسری طرف صرف ایک لیٹر دودھ روزانہ استعمال کرنے والے صارفین کی جیب پر ماہانہ بنیادوں پر 1500 روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
حکومت نے بجٹ منظوری کے بعد یکم جولائی 2024 سے پیک شدہ دودھ پر18 فی صد جی ایس ٹی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے
دوسری جانب حکومت نے بچوں کے فارمولہ دودھ پر جی ایس ٹی مرحلہ وارنافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میدیا رپورٹ کے مطابق پیکیجڈ دودھ کی صنعت سے منسلک مینوفیکچررز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے حکومت سے پیک شدہ دودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔